معارف اسلامی اور عالم اسلام کی اہم خبری‏ں

عدلیہ اور فوج کو فرقہ وارانہ طور پر تقسیم کرنے کی نون لیگی کوشش سنگین خطرہ

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ عہنماوں کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور فوج کو فرقہ وارانہ طور پر تقسیم کرنے کی جو کوشش نون لیگ کر رہی ہے وہ ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے۔

ابلاغ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین، جعفریہ الائنس، شیعہ علماکونسل، شیعہ ایکشن کمیٹی، زاکرین امامیہ، ہیئت آئمہ مساجد و علما امامیہ، پاسبان عزا، پیام ولایت اور دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملت تشیع کے لاپتا افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ملت کے لاپتا افراد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔کسی بھی شہری کو اس طرح حراست میں رکھنا آئین و قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ لاپتا افراد کے معاملے میں پوری شیعہ قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔ جبری گمشدہ افراد کے لیے شروع کی گئی تحریک کا دائرہ کار بہت جلد پورے ملک تک پھیلایا جا رہا ہے۔ بزرگ شیعہ عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاََ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کر کے ملت کے درد سے سب کو آگاہ کیا ہے۔

علامہ احمد اقبال نے کہا کہ اگلے جمعے کو وہ خود کو بھی گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔ ہمارا یہ احتجاج اختیارات سے تجاوز کے مرتکب اداروں اور غیر قانونی طرز عمل کے خلاف ہے۔ جب تک لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہمارا یہ پُرامن احتجاج اسی انداز سے جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد اور ہمارا ہر عمل ہماری حب الوطنی کا برملا اظہار ہے۔ ہمیں کسی سے وفاداری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔ وطن عزیز میں اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ سب سے زیادہ کی گئی۔ ہمارے نوجوان کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں۔ اگر عدالتیں لاپتہ جوانوں کو مجرم ثابت کردیں تو انہیں سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سنجیدگی کے ساتھ بلوچستان میں آپریشن کرنا چاہیے۔ عدلیہ اور فوج کو فرقہ وارانہ طور پر تقسیم کرنے کی جوکوشش نون لیگ کر رہی ہے وہ ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے۔ ملک دشمن قوتوں کا ساتھ دے کر ملک کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی اس کوشش کو قوم اپنے بصیرت و و دانش سے ناکام بنا دے گی۔

شیعہ علما کونسل کے رہنماعلامہ ناظر نقوی نے کہا کہ اس تحریک کا بنیادی مقصد لاپتہ افراد بارے معلومات حاصل کرنا اور ان کو بازیاب کرانا ہے۔ لاپتہ افراد کا آئینی حق ہے کہ انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں قانون و آئین کے مطابق سزا دی جائے۔ پانچ کروڑاہل تشیعوں میں کوئی مسلح گروپ نہیں ہے۔ ہم نے ہمیشہ آئینی راہ اختیار کی۔ فوجی عدالتوں میں صرف سرکاری تنصیبات پر حملے کرنے والوں کو سزا دی گئی۔ ملت تشیع کے شہدا کے لواحقین آج تک انصاف کی راہ تک رہے ہیں۔ دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے اہل تشیع کے قاتلوں کو بھی سولی پر لٹکایا جائے۔ گرفتار شدگان کو نوے دن کے اندر عدالت میں پیش کرنے کے قانون کی خلاف ورزی خود حکومت کر رہی ہے۔ ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی جائیں۔

جعفریہ الائنس کے رہنما سلمان مجتبی نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد کے معاملے کو حکومت سنجیدگی سے لے۔ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ہمارے بچوں کے اہل خانہ کئی سالوں سے ان کا راہ تک رہے ہے۔ ہمیں ان کی خیریت سے آگاہ کیا جائے۔ بیت آئمہ مساجد کے رہنما مولانا نعیم الحسن نے کہا کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں۔ ہمارے لیے کو ئی بھی متعصبانہ طرز عمل قابل قبول نہیں۔ ہمیں آگاہ کیا جائے کہ کس قانون کے تحت ہمارے نوجوانوں کو اتنے سالوں سے یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے۔

ذاکرین امامیہ کے رہنما نے نثار قلندری کہا کہ کہا کہ جیل بھرو تحریک نے اگر شدت پکڑ لی تو حکومت کے لیے مشکل ہو جائے گی۔ ہمارے نوجوانوں کو فوری طور پر بازیاب نہ کرایا گیا تو ملت تشیع آئندہ انتخابات میں پورے ملک میں مسلم لیگ نون کے خلاف تحریک چلائے گی۔

پریس کانفرنس میں ممتاز بزرگ شیعہ عالم دین مولانا مرزا یوسف حسین، شیعہ علما کونسل کے رہنمایعقوب شہباز جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا، آئی ایس او کے رہنما قاسم عباس، پاسبان عزا کے رہنما راشد رضوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علی حسین نقوی، علامہ اظہر نقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، حسن ضغیر، عارف ترابی، ساجد چکوالی اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے صغیر عابد رضوی اور سہیل حسن بھی موجود تھے۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

یمن کے صوبوں الجوف اور تعز میں سعودی آلہ کاروں کی ہلاکت

یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے یمن کے صوبوں تعز اور الجوف میں کارروائی کرتے ہوئے سعودی اتحاد کے 6 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوجیوں نے صوبہ الجوف میں واقع علاقے وادی شواق میں سعودی اتحاد کے فوجیوں پر فائرنگ کر کے دو فوجیوں کو ہلاک اور متعدد دیگر کو زخمی کر دیا جبکہ صوبہ تعز میں انجام پانے والی کارروائی میں سعودی اتحاد کے چار فوجی ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گۓ۔

صوبہ شبوہ میں بھی عسیلان کے علاقے الساق میں یمنی فوج نے سعودی اتحاد کے فوجیوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔

واضح رہے انصار اللہ یمن نے گذشتہ روز صوبہ مآرب میں سعودی عرب کا ایک ڈرون طیارہ بھی مار گرایا تھا یہ طیارہ صرواح کے علاقے المشجح میں مار گرایا گیا۔

یمن کے عوامی رضاکاروں نے یکم اکتوبر کو بھی، ایم کیو 9، قسم کے ایک امریکی ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا جس کو مار گرانے اور اس کے ملبے کی تصاویر بھی انھوں نے شائع کی تھیں۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے سعودی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے صوبے نجران کی الخضرا گذرگاہ کے قریب سلاطح اور البیضا علاقوں نیز غرامیل پہاڑوں پر حملہ کر کے کئی سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

اس سے قبل سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صعدہ کے کتاف علاقے پر سات بار بمباری کی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب امریکہ کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جس میں اب تک دسیوں ہزار یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات بھی تباہ ہو چکی ہیں۔


۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

ڈرو ! کہ علی اصغر (ع) عالمی ہوگیا ہے۔۔۔

یہ بیان حال ہی میں سعودی دارالحکومت ریاض کی امام محمد ابن سعود اسلامک یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی کانفرنس کا ہے جس کا عنوان تھا ’’تاریخ عاشورہ میں تحریفات‘‘ جس میں اس کانفرنس کے شرکاء نے صدر بیانیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ایاکم و العالمیة علی الاصغر‘‘ یعنی ’’ ڈرو کہ علی اصغر (ع) عالمی (گلوبل ) ہوگیا ہے‘‘

ابلاغ: اس کانفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ ’’علی اصغر(ع) کے قصہ کا دھیان رکھنا، یہ نقصان پہنچائے گا‘‘۔

فرانس میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی ہے جس کا عنوان تھا :’’ جلدی کیجئے، ہمارے مقاصد کے برخلاف، ایک طولانی اور دائمی جنریشن ماڈل کو متعارف کرایا جارہا ہے۔۔‘‘

ھالینڈ کے شہر لایدن Leiden میں یونیورسٹی آف لایدن Leiden University میں ایک ریسرچ ڈپارٹمنٹ کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جس کا نام ہے ’’علی اصغر (ع) شناسی‘‘ اور جس کا مقصد ہے’’عاشورائی کلچر کے فروغ سے مقابلہ‘‘۔

ھالینڈ ہی میں تین انٹرنیشنل ٹریبونلز میں عالمی یوم علی اصغر (ع) منانے پر پابندی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے۔ ھالینڈ کے شہر ھیگ میں واقع انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھی اس عالمی یوم علی اصغر(ع) کو منانے پر پابندی کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ جس میں یہ موقف پیش کیا گیا ہے کہ اس یوم علی اصغر (ع) کے مراسم سے یورپی عوام کے جذبات مجروح ہورہے ہیں اس لئے اس پر پابندی لگنی چاہئے۔

اسرائیل نے عبرانی اورعربی دونوں زبانوں میں متعدد جریدوں اور ویب سائٹس پر اس کے خلاف منظم کمپین چلانا شروع کردی ہے۔

فرانس کے مختلف جریدوں میں عالمی یوم علی اصغر (ع) کے انعقاد کے خلاف 15 آرٹیکل فرانسیسی و انگریزی زبانوں میں شائع ہوچکے ہیں نیزایک تحریری آرڈربھی جاری کیا گیا ہے کہ یہ مجلس جو ننھے شیر خواروں کی منعقد کی جاتی ہے یہ اب برگزار نہیں ہونی چاہئے۔ دلیل یہ دی ہے کہ اس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلتا ہے

فرانس میں ہی علی اصغر(ع) شناسی کے عنوان سےایک کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ ’’ کہ آخر یہ علی اصغر(ع) کون ہے۔۔ کیا یہ قوم پاگل ہے کہ اپنے بچوں کو ہاتھوں پر اٹھا کر آسمان کی طرف بلند کرکہ کہہ رہی ہے یا ابن الحسن (عج)، یہ بچہ آپ پر قربان۔۔۔ آخر اس کا فلسفہ کیا ہے؟‘‘

انگلینڈ میں ایک ریسرچ ٹیم نے عالمی یوم علی اصغر (ع) پر تحقیق کی اور اس مراسم، کو ان مذھبی مراسم کی فہرست میں شامل کیا ہے جو مسلمانوں کے دشمنوں کے اعتقادات کو روندنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

امریکہ میں شیطان پرستوں Satanists نے 3 جگہوں پر ریلیاں نکالی ہیں اور یوم علی اصغر (ع) کے انعقاد پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اٹلی میں گرجا گھروں نے بھی یوم علی اصغر (ع) کے انعقاد پر اعتراضات کئے ہیں۔

دشمن شدید طور پر اس عالمی یوم علی اصغر (ع) سے خوفزدہ ہوگیا ہے۔

آخر وجہ کیا ہے؟ کیوں دشمن عالمی یوم علی اصغر(ع) کے مراسم سے اتنا خوفزدہ ہوگیا ہے؟؟ کیوں ننھے شیر خواروں سے اس قدر ہراساں ہوگئے ہیں؟ کہ اسرائیل سے لے کر سعودی عرب، برطانیہ، فرانس، ھالینڈ، اٹلی، امریکہ میں اس پر پابندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے؟؟ اس کے خلاف کانفرنسز منعقد کی جارہی ہیں؟ مقالے لکھے جارہے ہیں؟ عالمی عدالتوں میں درخواستیں دائر کی جارہی ہیں۔۔۔ اس سے مقابلے کیلئے ریسرچ ڈپارٹمنٹ تاسیس دیئے جارئے ہیں؟

یہ یوم علی اصغر (ع) ہے کیا؟  کب شروع ہوا؟؟ آیئے اس کے پس منظر پر نظر ڈالتے ہیں۔

آج سے چودہ سال قبل 2003 میں اسلامی جمہوری ایران کے دارالحکومت تہران میں اولین بار یوم علی اصغر(ع) کا انعقاد ہوا۔۔ اس کے اگلے سال  2004 میں مجمع جہانی علی اصغر(ع) کے زیر اہتمامایران کے شہروں تہران، مشہد مقدس اور قم المقدس میں جبکہ عراق کے شہروں کربلائے معلیٰ اور نجف اشرف میں اور بحرین کے شہروں میں یہ مراسم منعقد ہوئے۔

2005 میں ، ایران کے 21 شہروں میں اوردنیا کے مختلف ممالک کے 54 شہروں میں یہ مراسم منعقد کئے گئے۔

2006 میں ایران کے 59 شہروں اور دنیا کے 400 مقامات میں یہ مراسم منعقد ہوئے۔

2007 میں ایران کے 70 شہر اور دنیا کے 550 شہروں میں، 2008 میں ایران کے 87 مقامات اور دنیا کے 970 مقامات پر، 2009 میں ایران کے 110 اور دنیا کے 1550 مقامات پر عالمی یوم علی اصغر (ع) کے مراسم منعقد ہوئے۔

 یہ سلسلہ تیزی کے ساتھ بڑھتا گیا، یہاں تک کہ اس سال 2017 میں ،  مجمع جہانی حضرت علی اصغر (ع) کے سربراہ داؤد منافی پور کے مطابق عالمی یوم علی اصغر(ع) کے پروگرام ایران کے 4000 چار ہزار سے زیادہ مقامات پر اور دنیا کے 41 ممالک میں 2000 دو ہزار سے زیادہ مقامات پر منعقد ہوئے۔

عالمی یوم  حضرت علی اصغر علیہ السلام اپنی نوعیت کی ایک منفرد رسم عزاداری ہے جو ہر سال عالمی سطح پر ماہ محرم الحرام کے پہلے جمعہ مبارک میں برپا ہوتی ہےجوکربلا میں شہید کئے گئے بچوں خاص طور پر شش ماہےحضرت علی اصغر(ع)ابن امام حسین (ع) کی یاد میں منعقد کی جاتی ہےجو اب عالمی میڈیا اور مختلف عالمی اداروں کی توجہ کا مرکز بھی بنی ہوئی ہے۔

اس رسم عزاداری کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں مائیں اپنے شیر خوار اور نونہال بچوں کو حضرت علی اصغر علیہ السلام سے منسوب سبز وسفید رنگ کے لباس پہنا کر اور پیشانیوںپر پٹیاں باندھ کر جن پر عام طور پر یا صاحب الزمان(عج)  اور جناب علی اصغر(ع) کا نام لکھا ہوتا ہے شرکت کرتیں اور اہل بیت اطہار(ع) سے اپنی والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کرتی ہیں۔گویا اپنے وقت کے امام (عج)  سے اس بات کا اظہار کرتی ہیں کہ "اے امامِ زمان (عج) میں اپنے بچے کو آپ کے انقلاب میں نصرت و مدد کے لیے نذر کر رہی ہوں اور اس کو اپنے ظہور کے لیے جو قریب ھے انتخاب کیجے اور حفاظت فرمائیں"۔

داؤد منافی پور، سربراہ عالمی یوم علی اصغر(ع) کے مطابق، دنیا کی آٹھ زبانوں عربی ، اردو، انگریزی، روسی ، آذری ، ترکی استانبولی ، سواحلی ، نائیجیرین اور تنزانیاکی سواحلی زبانوں میں نذرنامے کے ترجمے کرائے گئے جنہیں حسینی شیرخواروں کی ماؤں کے حوالے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شیرخوار بچوں کو پہنانے کے لئے سفید اور سبز رنگ کے لباس کے تقریبا ایک لاکھ جوڑےبھی مختلف ممالک میں بھیجے گئے۔

حضرت علی اصغر(ع) عالمی اسمبلی( مجمع عالمی حضرت علی اصغرؑ ) کے اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ صادق رمضانی نے کہا کہ اس بار مراسم کے انعقاد کی تعداد گذشتہ سال سے کہیں زیادہ ہے۔

آخر ان مراسم سے دشمن کو کیا خوف ہے؟؟

وہی خوف جو 61 ہجری میں، میدان کربلا میں شش ماہے حضرت علی اصغر (ع) سے یزیدی فوج کے سپہ سالار عمر سعد (لعین) کو لاحق تھا۔  ننھے علی اصغر (ع) نے یزیدی فوج میں کہرام برپا کردیا تھا جبھی عمر سعد نے حرملہ (لعین) سے کہا تھا کہ حسین (ع) کے کلام کو قطع کردو۔ اور حرملہ نے قوی الجثہ جانوروں کا شکار کرنے والے تیر سے حضرت علی اصغر (ع) کا حلقوم چھلنی کردیا تھا۔

آج کے عمر سعد بھی اسی لئے خوفزدہ ہیں۔۔۔

ان کے علم میں ہے کہ ماں اور بیٹے کی محبت سے بڑھ کر دنیا میں کوئی محبت نہیں ہے۔۔ اب ایسا کیا ہے کہ مائیں اپنے بچوں کو ہاتھوں پر اٹھا کر فدا کرنے کیلئے تیار ہیں؟؟

ماں کی محبت ایسی ہے کہ کہ جو بھی بچے کو چاہیئے وہ اسے چاہیے۔ جتنا چھوٹا ہو زیادہ پیارا ہوتا ہے۔۔  اپنی جان سے زیادہ عزیز۔۔

پر یہ قومکی مائیں ہاتھوں پر چھوٹے چھوٹے بچے اٹھا کر کہہ رہی ہیں ۔۔ یا حسین ؑ  یہ ہماری اولاد آپ کے علی اصغر (ع) پر فدا ہوں۔

کہہ رہی ہیں کہ ہم حاضر ہیں یا امام زمانہ (عج)  کہ اپنے علی اصغر کو آپ (عج) کیلئے فدا کردیں۔ یہ ہماری گودوں میں آپ کے سپاہی پل رہے ہیں۔

عالمی یوم علی اصغر (ع) کے سٹریٹیجک ریسرچ سنٹر کے سربراہ صادق رمضانی نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کا پیغام دنیا کے سبھی حریت پسندوں کے لئے ہے اور اسی پیغام کی وجہ سے ہی عاشورا کی تعلیمات دنیا کی مختلف اقوام و ملل اور دیگر ادیان میں سرایت کررہی ہیں - انہوں نے کہا کہ امریکی اور صیہونی ادارے عاشورا کی تعلیمات اور واقعے سے جناب علی اصغر(ع) کا نام بتدریج نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اسی لئے محرم کی عزاداری کے دوران سبھی علما اور ذاکرین کو ہوشیاری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ان کا کہنا تھا کہ عزاداری ایسی ہونی چاہئے جس سے لوگوں کے اندر زیادہ سے زیادہ معرفت اور اتحاد پیدا ہو۔

کربلا ظلم و ستم کے خلاف استقامت کا نام ہے۔کربلا ظلمت کی تاریکیوں میں نور کا نام ہے اور بشریت کے لیے نجات کی ضامن ہے۔ جس طرح سے دنیا کی باطل قوتیں ان عاشورائی اور مبارزاتی عزاداری کے خلاف صف آرا ہوگئی ہیں، تو کربلا کو مشعل راہ بنانے والوں کو بھی چاہئے کہ عالمی یوم علی اصغر (ع) اور اس جیسے دیگر مراسم کو زیادہ سے زیادہ برپا کر کےعاشورائی کلچر کو فروغ دیں اور اس دور کے عمر سعدوں، شمروں اور یزیدیوں کی صفوں میں کہرام برپا کردیں۔

بقول پروفیسرعلی اکبررائفی پور، مغرب کو حسین (ع) کے غم میں آنسو بہانے سے خطرہ نہیں۔۔۔۔۔۔۔  دشمن کو اس سے ڈر ہے کہ ہم امام حسین (ع) کی عزاداری سے کچھ ایسا نہ سیکھیں کہ امام زمانہ (عج) کی مدد کر پائیں۔۔۔

تحریر: رضا مشہدی تشکر از تسنیم نیوز

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

یمن جنگ کے سبب عالمی دباو کی صورت میں آل سعود ایران کیخلاف مضحکہ خیز الزامات دہراتا رہتا ہے

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن پر چڑھائی اور دہشتگردوں کی حمایت کی وجہ سے جب بھی بین الاقوامی دباو کا شکار ہوتا ہے تو فوری طور پر ایران پر وہی پرانے مضحکہ خیز الزامات دہرانا شروع کر دیتا ہے۔

ابلاغ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی وزیرخارجہ کے حالیہ بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ سعودی عرب پر جب بھی یمن پر جنگ مسلط کرنے اور دہشتگردوں کی حمایت کے سبب بین الاقوامی دباو بڑھتا ہے تو وہ ایران کیخلاف سالوں پرانے مضحکہ خیز الزامات کی تکرار شروع کر دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے بھی عجیب تر یہ ہے کہ سعودی عرب اپنی تشدد اور دہشتگردی کی ترویج پر مبنی پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے وہم کا شکار ہوا ہے اور الٹا ایران کو کہ رہا ہے کہ دہشتگردوں کی سرپرستی چھوڑ کر بین اقوامی برادری میں اپنی جگہ بنالے۔

بہرام قاسمی نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اپنے چھوٹے اور غریب ہمسایہ ممالک یمن کے خلاف فوجی جارحیت اور سخت زبان کے استعمال کے علاوہ یمن میں ناقابل برداشت جنگی جرائم، خطے میں تکفیری دہشتگردوں اور شدت پسندی کی ترویج حالیہ سالوں کے دوران سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کا آشکار نمونہ ہے جسے چھپانے کیلئے آل سعود کے پاس سوائے رائے عامہ کے فکری انحراف، پروپیگنڈے اور زیادہ سے زیادہ پیٹرو ڈالر کے استعمال کے کچھ نہیں ہے جبکہ ان کی رسوائی اس سے بھی کہیں زیادہ ہے جسے پنہاں کرنے کیلئے مذکورہ عوامل سے استفادہ کرنا ہرگز کارآمد ثابت نہیں ہوگا۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰

یمنی سرکاری فوج کی منفرد کارروائی، متعدد سعودی اہلکارہلاک

یمنی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے خلاف ایک منفرد کارروائی کرکے متعدد اہلکاروں کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے۔

ابلاغ نے المیسرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمنی سرکاری اور رضاکار فورسز نے سعودی اتحادی افواج کے خلاف صوبہ تعز کے علاقے موزع میں ایک منفرد کارروائی کرکے متعدد سعودی حمایت یافتہ اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہے۔

یمنی فوج نے شمال مشرقی صنعا کے علاقے نہم میں سعودی عرب کی ایک بکتربند گاڑی کو بھی تباہ کردیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج نے وادی نملہ میں سعودی اتحادیوں کےٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں سعودی اہلکاروں کو سخت مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

یمنی فوج نے نجران میں سعودی اہلکاروں کی پوزیشنوں پر حملہ کرکے ایک سعودی بلڈوزر کو بھی تباہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی حکام نے  ستمبر کے مہینے میں یمنی فورسز کے حملوں میں 57 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

۱ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰

سپاہ پاسداران ایران کے علاوہ عراقی، لبنانی اور شامی عوام کے دلوں کی بھی دھڑکن ہے، ایرانی صدر

اسلامی جمہوری ایران کے صدر مملکت کا کہنا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو نہ تنہا ایران میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے بلکہ عراق، لبنان اور شام کے عوام کی بھی اس سے بے پناہ محبتیں ہیں۔

ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے صدر مملکت حسن روحانی کا کہنا ہے کہ انقلابی گارڈ صرف ایرانی فوج کا ایک حصہ نہیں ہے بلکہ یہ ہر ایرانی کے دل کی دھڑکن ہے۔۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے سپاہ پاسداران کے خلاف کوئی اقدام کیا تو یہ ان کی بہت بڑی غلطی ہوگی کیونکہ پاسداران انقلاب صرف ایک فوجی یونٹ نہیں بلکہ ایرانی قوم کی دلوں کی دھڑکن ہے، پاسداران انقلاب سے ایرانیوں کے علاوہ عراق، لبنان اور شام کے لوگ بھی بے پناہ محبت کرتے ہیں۔

حسن روحانی نے ایرانی حکام کے ایک اعلیٰ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاسداران نے نہ صرف ایران کی حفاظت کی ہے بلکہ بغداد اور دمشق کو بھی دہشت گردوں سے نجات دلایا ہے، سپاہ پاسداران نے کردوں کو بھی دہشت گردوں سے محفوظ رکھا ہے اور ان کا دفاع کیا ہے جس کی وجہ سے کردوں کے دلوں میں بھی سپاہ کے لئے بے پناہ محبتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران نے ہمیشہ سے مظلوموں کی حمایت کی ہے۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کم ازکم 20 سال تک داعش کو خطے پر مسلط کرنا چاہتا تھا لیکن سپاہ پاسداران نے تمام تر امریکی منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ  سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دے کر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتاہے۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

انصاراللہ نے سعودی ڈرون کو سرنگون کردیا

انصاراللہ کا کہنا ہے کہ مشرقی یمن میں ایک سعودی اتحادی افواج کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا گیا ہے۔

ابلاغ:نے بتایا ہے کہ انصاراللہ نے شمالی یمن میں سعودی اتحادی افواج کے ایک جاسوس ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔

یمنی سرکاری فوج کا کہنا ہے کہ صوبہ مارب کے مغربی علاقے صرواح میں سعودی اتحاد کے جاسوس ڈرون طیارے کو سرنگون کردیا گیاہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی یمنی سرکاری فوج نے کئی ڈرون مار گرائے ہیں کچھ عرصہ قبل یمنی فورسز نے دارالحکومت صنعا کی فضا میں دوران پرواز ایک امریکی جاسوس طیارے کو سرنگوں کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کی واشنگٹن نے تصدیق بھی کی تھی۔

یمنی ذرائع کے مطابق یمنی انقلابی فورسز نے امریکی جاسوس طیارہ ایم کیو 9 کو دارالحکومت صنعا کی فضائی حدود میں نشانہ بنا کر تباہ کردیا تھا۔

۰ نظر موافقین ۲ مخالفین ۰

شاہ سلمان کے دورہ ماسکو کا اصلی ٹارگٹ ایران تھا: مشرق وسطیٰ امور کے روسی ماہر



ابلاغ۔ روسی روزنامہ آرگیومنٹی فیکٹی کےساتھ انٹرویو میں مشرق وسطیٰ امور کے ماہر گریگوری کوش‘‘ نے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کے حالیہ ماسکو دورے کے دوران تاکید کی  ہےکہ شاہ سلمان کے اس دورے کا اصل مقصد تہران وماسکو کے درمیان تعلقات کو محدود کرنا ہے۔
سلمان بن عبدالعزیز کے حالیہ ماسکو دورے کے پیچھے محرکات کے بارے میں انہوں نے کہاکہ  بلاشبہ سعودی بادشاہ اور روسی حکام کے درمیان مذاکرات خطے کے طاقتور ملک ایران کے ارد گرد ہی گھومتے ر ہے۔
انہوں نے کہاکہ آل سعود حکومت اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات میں تخفیف کا کھیل کھیل رہی ہے کیونکہ ایران علاقے میں اسکا ایک اہم حریف ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ریاض نے روس کو قابو میں کرنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی کا انتخاب کیا ہے۔
روسی ماہر نے کہاکہ ریاض روس کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے اور ایران کے ساتھ اس کے سفارتی تعلقات کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے  ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت سعودی حکام روس کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں اور تیل و گیس کے میدان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور ماسکو کے ساتھ دفاعی معاہدے سے روس کی معشیت کو فائدہ ہوگا۔
قابل کر ہےکہ سعودی عرب نے روس سے چار سو آئیرڈیفنس سسٹم خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جن کی مالیت تین ارب ڈالر سے زائد ہے۔
صیہونی نواز شاہ سلمان نے اپنے روس کے دورے دوران کہاکہ ان معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعاون مزید مضبوط اورمستحکم ہوگا اورسرمایہ کاری اورکاروبار میں آسانی پیدا ہوگی دونوں ممالک اس مقصد کو پورا کرنے کیلئے اپنی اپنی طاقتوں کا استعمال کریں گے جو سعودی عرب کے نام نہاد ویجن 2030 ء کا حصہ ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

سویڈن کے شہر اسٹاکہوم کے مرکز میں یوم عاشورا

سویڈن کے شہر اسٹاکہوم کے مرکز میں یوم عاشورا کو دوہزار سے زائد عزاداروں نے اجتماع کر کے امام حسین (ع) اور ان کی شہادت کا فلسفہ دوسروں کے سامنے بیان کیا۔

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰

پاکستان کا داخلی استحکام ہی امن کی ضمانت ہے

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا داخلی استحکام ہی امن کی ضمانت ہے اور کسی کو ہماری کوششوں کی غلط تشریح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰