امید کی جارہی ہے کہ امسال بھی کوئٹہ تفتان کے راستے پچیس سے تیس ہزار تک زائرین اربعین حسینی کے مارچ میں شرکت کرنے جائیں گے، تاہم حکومت کی جانب سے اب تک صرف ایک سو چالیس بسوں کی منظوری دی گئی ہے جو کہ پینتیس پینتیس بسوں پر مشتمل چار کانوائے کے ذریعے کوئٹہ سے تفتان بارڈر تک جائیں گے۔

جنرل سیکرٹری بلوچستان شیعہ کانفرنس محمد جواد رفیعی کا تسنیم نیوز کے ساتھ گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ زائرین کو بروقت اربعین حسینی کے لئے روانہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال بھی بڑی تعداد میں زائرین اربعین حسینی کے لئے پہنچنے میں ناکام ہو گئے تھے جس کی بڑی وجہ کانوائے کا ہفتوں انتظار ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ زائرین کو باآسانی اور بروقت پہنچانے کے لئے تعداد کی قدغن سے آزاد کیا جائے تاکہ پاکستان سے مقامات مقدسہ کے لئے جانے والے زائرین کی مشکلات میں کسی طور کمی واقع ہو سکے۔